Type Here to Get Search Results !

نیک بیوی

Good wife

نیک بیوی

حسن بصری رحمہ اللہ فرماتے ہیں: میں مکہ میں کپڑا خریدنے کی غرض سے ایک دوکاندار کے پاس گیا:وہ اپنے سامان کی تعریف اور قسمیں اٹھانے لگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔


میں نے اس سے خریداری کا ارادہ ترک کر دیا کہا:اس جیسے شخص سے خریداری نہیں کرنی چاہیے اور میں نے کسی دوسرے دوکاندار سے کپڑا خرید لیا۔


پھر میں دو سال بعد حج کی غرض سے مکہ گیا تو اس دوکاندار کو دیکھا وہ اپنے سامان کی تعریف بھی نہیں کر رہا تھا اور قسم بھی نہیں اٹھا رہا تھا۔


میں نے اس سے پوچھا:کیا آپ وہی آدمی ہیں جن کے پاس میں چند سال قبل آیا تھا ؟ اس نے کہا:جی ہاں


میں نے کہا:آپ کی وہ عادت کیسے ختم ہوئی؟ کہ آپ نہ قسم اٹھا رہے ہیں اور نہ ہی اپنے سامان کی تعریف کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : کیا آپ ان سات سوالوں کے جواب جانتے ہیں؟


اس شخص نے کہا:میری ایک بیوی تھی اگر میں اس کے پاس کم مال لاتا تو اسے حقیر جانتی اور اگر میں زیادہ لاتا تو وہ اسے بھی کم سمجھتی۔


پھر وہ بیوی وفات پا گئی تو اس کے بعد میں نے ایک عورت سے نکاح کیا۔


جب میں بازار جانے لگتا تو وہ مجھے روک کر کہتی:‏ﺍﺗَّﻖِ ﺍﻟﻠﻪ ﻭﻻﺗﻄﻌﻤﻨﺎ ﺇﻻّ ﻃﻴّﺒﺎً ﺇﻥ ﺟﺌﺘﻨﺎ ﺑﻘﻠﻴﻞٍ ﻛﺜّﺮﻧﺎﻩ ،‏ﻭﺇﻥ ﻟﻢ ﺗﺄﺗﻨﺎ ﺑﺸﻲﺀٍ ﺃﻋﻨّﺎﻙ ﺑﻤﻐﺰﻟﻨﺎ 


آپ اللہ تعالیٰ سے ڈرنا اور ہمیں حلال مال کھلانا۔اگر آپ ہمارے پاس کم مال لائین گے تو ہم اسے بڑھائیں گے اور اگر آپ کچھ بھی نہیں لائیں گے تو ہم سوت کات کر آپ کی مدد کریں گے۔


المجالسة و جواهر العلم للدينوري (٢٠٩١)

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Hollywood Movies